فلسطین دنیا میں ایک ایسا خطہ ہے جو صدیوں سے امت مسلمہ کے دل میں دھڑکتا ہے۔ 2025 میں بھی، فلسطین پر جاری ظلم و ستم، معصوم جانوں کی شہادت، اور انسانی حقوق کی پامالی عالمی منظرنامے پر سب سے بڑا المیہ بنی ہوئی ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ امت مسلمہ کا اس معاملے میں کیا کردار ہونا چاہیے؟ اور اسلام ہمیں اس حوالے سے کیا رہنمائی دیتا ہے؟

فلسطین: ایک مقدس سرزمین

فلسطین اسلامی تاریخ میں خصوصی مقام رکھتا ہے۔ یہی وہ سرزمین ہے جہاں مسجد اقصیٰ واقع ہے، جو مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج نصیب ہوئی۔

قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

“پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو راتوں رات مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ لے گئی، جس کے گرد ہم نے برکت رکھی، تاکہ ہم اسے اپنی نشانیاں دکھائیں۔”
(سورہ الاسراء: 1)

یہ آیت واضح کرتی ہے کہ فلسطین ایک مقدس مقام ہے، اور اس کی حفاظت امت مسلمہ کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔

2025 میں فلسطین: ظلم اور مزاحمت

آج، 2025 میں، فلسطین کے مسلمانوں کو شدید مظالم کا سامنا ہے۔ نہتے فلسطینی بچوں، عورتوں، اور بوڑھوں کو بے دردی سے شہید کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی جارحیت، معصوموں کے گھروں کی مسماری، اور دنیا کی خاموشی امت مسلمہ کے لیے ایک کڑی آزمائش ہے۔

اسلامی تعلیمات کے مطابق، ظلم کے خلاف خاموش رہنا بھی ایک جرم ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“جو شخص کسی ظالم کو دیکھے اور اسے روکے نہیں تو وہ بھی اس گناہ میں شریک ہوگا۔”
(مسند احمد)

امت مسلمہ کو چاہیے کہ وہ فلسطین کے حق میں اپنی آواز بلند کرے، ان کی مدد کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے اور مظلوموں کے لیے دعا کرے۔

اسلام کا مؤقف: فلسطین کی آزادی اور اتحاد کی ضرورت

اسلامی تعلیمات کے مطابق، کسی بھی قوم کو غلام بنانا، ان کے گھروں پر قبضہ کرنا اور ان کے مذہبی مقامات کی بے حرمتی کرنا کھلی ناانصافی ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

“اور جب ان پر ظلم کیا جاتا ہے تو وہ اس کا بدلہ لیتے ہیں۔”
(سورہ الشوریٰ: 39)

یہ آیت فلسطینی مسلمانوں کے حق میں جہاد اور مزاحمت کی تائید کرتی ہے، جو اپنے حقوق کی حفاظت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

امت مسلمہ کا فرض: اتحاد اور عملی اقدامات

آج، امت مسلمہ کو صرف زبانی بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے:

1. فلسطین کے حق میں آواز بلند کریں

مسلمانوں کو اپنی حکومتوں پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ فلسطین کی آزادی کے لیے سفارتی اور سیاسی محاذ پر مضبوط قدم اٹھائیں۔

2. معاشی بائیکاٹ

اسلام ظلم کرنے والوں کے ساتھ تعلقات رکھنے سے منع کرتا ہے۔ لہذا، مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ان کمپنیوں اور ممالک کا بائیکاٹ کریں جو اسرائیلی مظالم کی حمایت کرتے ہیں۔

3. فلسطینیوں کی مدد کریں

اسلام ہمیں مظلوموں کی مدد کا حکم دیتا ہے۔ مالی امداد، طبی سہولیات، اور سماجی خدمات کے ذریعے فلسطینی بھائیوں کی مدد کرنا ضروری ہے۔

4. دعاؤں کا اہتمام

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“مظلوم کی دعا اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہوتا۔”
(بخاری)

فلسطین کے مظلوموں کے لیے دعائیں کرنا، ان کے حق میں اللہ سے مدد مانگنا ہر مسلمان کا فرض ہے۔

نتیجہ: فلسطین کی آزادی، امت مسلمہ کی بیداری

2025 میں بھی فلسطین امت مسلمہ کے اتحاد اور عملی جدوجہد کا متقاضی ہے۔ اگر مسلمان اپنے دینی اور اخلاقی فرائض کو سمجھیں، ظلم کے خلاف متحد ہوں اور عملی اقدامات کریں، تو ان شاء اللہ فلسطین کی آزادی قریب ہے۔

“اور اللہ کا وعدہ سچا ہے، اور وہی مظلوموں کی مدد کرے گا۔”
(سورہ الحج: 62)

اللہ تعالیٰ ہمیں فلسطین کی مدد کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور امت مسلمہ کو اتحاد اور بیداری عطا کرے۔ آمین!

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here