والدین کی خدمت: جنت کا راستہ کھل گیا
والدین کی خدمت صرف ایک ذمہ داری نہیں، بلکہ جنت کے دروازے کھولنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن اور حدیث میں بار بار والدین کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید فرمائی ہے۔ آج ہم ایک ایسے شخص کی حقیقی کہانی سنانے جا رہے ہیں، جس نے والدین کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنایا، اور اللہ نے اس کے لیے دنیا و آخرت کے دروازے کھول دیے۔
ایک نافرمان بیٹے کی آزمائش
یہ کہانی ایک نوجوان کی ہے، جو اپنی جوانی کی مستیوں میں مگن تھا۔ وہ دنیا کی لذتوں میں ایسا کھو گیا کہ والدین کی عزت اور خدمت کا خیال ہی نہ رہا۔ اس کی ماں بیمار رہتی تھی، لیکن وہ کبھی ان کی تیمارداری نہ کرتا۔ باپ بوڑھا ہو چکا تھا، مگر وہ انہیں نظر انداز کر دیتا۔ والدین کی دعاؤں کی بجائے، وہ ہمیشہ ان کی شکایات سنتا۔
ایک دن جب اس کی ماں شدید بیمار ہوئی، تو اس نے لاپروائی سے کہا:
“یہ بوڑھی عورت بس ہر وقت بیمار ہی رہتی ہے، میں کوئی خادم نہیں جو ہر وقت اس کی دیکھ بھال کرتا رہوں!”
یہ الفاظ ماں کے دل پر نشتر بن کر لگے، مگر انہوں نے کوئی بددعا نہ دی، بلکہ اللہ سے دعا کی:
“یا اللہ! میرے بیٹے کو ہدایت دے اور اس کے دل کو نرم کر دے!”
زندگی کا بڑا سبق
وقت گزرتا گیا، اور ایک دن وہ نوجوان ایک بڑے حادثے کا شکار ہو گیا۔ کار کا شدید تصادم ہوا، اور وہ کئی دن اسپتال میں بے ہوش رہا۔ جب ہوش آیا، تو اسے پتا چلا کہ وہ چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہا۔ یہ خبر سن کر وہ رو پڑا اور بے بسی میں اللہ سے دعا کرنے لگا۔
چند دن بعد، اس کی ماں اسی بستر پر بیٹھی ہوئی اسے سہلا رہی تھی۔ جب اس نے آنکھ کھولی اور ماں کو اپنے قریب پایا، تو حیران رہ گیا۔ وہی ماں، جسے وہ نظر انداز کرتا تھا، آج اپنی کمزوری کے باوجود اس کی خدمت کر رہی تھی۔
اس دن اسے احساس ہوا کہ والدین کی خدمت کا حق ادا نہ کرنا دنیا اور آخرت دونوں میں خسارے کا باعث بنتا ہے۔ اس نے آنسو بہاتے ہوئے اپنی ماں کا ہاتھ تھاما اور کہا:
“ماں! میں بہت شرمندہ ہوں۔ میں نے کبھی آپ کی قدر نہیں کی، لیکن آج جب میں خود مجبور ہوا، تب جا کر احساس ہوا کہ آپ کی خدمت ہی میرا اصل فرض تھا۔”
اللہ کی رحمت اور زندگی کی بحالی
اس دن کے بعد، وہ نوجوان اپنے والدین کا فرمانبردار بیٹا بن گیا۔ دن رات ان کی خدمت میں لگا رہتا، دعائیں لیتا، اور اپنے گناہوں کی معافی مانگتا۔ چند مہینوں بعد، اللہ نے کرم کیا، اور وہ معجزانہ طور پر صحت یاب ہو گیا۔
اس کی زندگی بدل چکی تھی۔ والدین کی خدمت نے اس کے لیے جنت کا راستہ کھول دیا، اور وہ اللہ کا شکر گزار بندہ بن گیا۔
قرآن و حدیث کی روشنی میں والدین کی خدمت
والدین کی خدمت کا ذکر قرآن میں یوں آیا ہے:
“اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے کا حکم دیا ہے۔” (الاحقاف: 15)
اسی طرح، نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“والدین کی رضا میں اللہ کی رضا ہے، اور والدین کی ناراضی میں اللہ کی ناراضی ہے۔” (ترمذی)
نتیجہ
یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ والدین کی خدمت دنیا اور آخرت میں کامیابی کی کنجی ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری زندگی میں خوشحالی، برکت اور سکون ہو، تو ہمیں اپنے والدین کی عزت کرنی ہوگی، ان کی خدمت کو اپنا فریضہ سمجھنا ہوگا، اور ان کی دعائیں لینا ہوں گی۔
اللہ ہمیں والدین کی خدمت کرنے، ان کا حق ادا کرنے، اور جنت کے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین! 🤲